रविवार, 12 नवंबर 2017

خوفناک خواب

🔥خوفناک خواب🔥
تحریر....جمیل اخترشفیق
انسانوں کی شکل میں بھیڑیے اپنے ہاتھوں میں دھار دار اسلحہ لیے بھوکے خونخوار جانور کی طرح سڑک پہ اِدھر اُدھر ایسے دندنا رہے تھے جیسے کسی شکار کی تلاش میں ہوں،میری آنکھوں نے اس درجہ خوفناک منظر کبھی نہیں دیکھا تھا، بھیڑ میں موجود لوگوں کی کی پیشانی پہ تِلک،آنکھوں میں عداوت کا خمار،اور زبان  پہ جے شری رام کا نعرہ جاری تھا،گھر سے نکلتے وقت یہ میرے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ عام شاہراہ جہاں پہ روز ہزاروں زندگیاں بے خوف وخطر دوڑتی دکھائ دیتی ہیں وہاں پہ انسان وہی ہوں گے لیکن کردار اتنی جلدی بدل جائیں گے ، لوگ ایک جیسے گوشت پوشت رکھنے والے اپنے ہم جنسوں پہ ہی ٹوٹ پڑیں گے اور ایسے ایسے وحشتناک مناظر دیکھنے کو ملیں گے جن سے انسانیت تھرا اُٹھے۔

میں کسی طرح اُس بھیڑ سے نظریں بچاکر نکل جانا چاہتا تھا لیکن گھبراہٹ کے عالم میں شاید میں یہ بھول گیا تھا کہ سر پہ رکھی ٹوپی،بدن پہ کرتا پاجامہ، چہرے پہ داڑھی ہی بلوائیوں کو اشتعال دلانے کے لیے کافی ہے،دل میں آس کا ایک ٹمٹماتا چراغ روشن ہوا کہ اس بھیڑ میں کوئ  تو ہوگا جو مجھ بے گناہ پہ رحم کھائے گا، مجھے اس بھیڑ سے نکالے گا، اچانک ایک جانی پہچانی سی آواز کانوں میں گونجی... مار سالا میاں کے........ میں تھوڑا چونکا ......پلٹ کے دیکھا تو میرا بچپن کا دوست راج کمار ہاتھوں میں برچھی لیے میری جانب دوڑا ہوا چلا آرہا تھا....... میں سراپا حیرت بن کر اُسے دیکھ رہا تھا، ذہن میں درجنوں سوالات سر اُبھار رہے تھے، یہ تو میرا بچپن کا یار ہے، ہم عمر ہے، اس کا میں نے کیا بگاڑا ہے؟ اس بھیڑ میں ایک ہی صورت تو ایسی نظر آئ جسے دیکھ کر عافیت کے قندیل روشن ہوئے تھے مگر وہ بھی........ اس سے پہلے کہ راج کمار مجھ پہ پوری شدت سے وار کرتا میرے منہ سے زور کی چینخ بلند ہوئ اور میری آنکھ کھل گئ۔

कोई टिप्पणी नहीं:

एक टिप्पणी भेजें

विशिष्ट पोस्ट

अपनी समस्या हमें लिखें हम आप की आवाज़ बनेंगें

अपनी समस्या हमें लिखें हम आप की आवाज़ बनेंगें आप जनों से अपील है कि अगर आप प्रताड़ित किये जा रहे हैं कोई आप पर ज़ुल्म करता है या आ...